ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، 51 واں حصہ

معراج شہداء سے باہر آئے تو میں مسلسل اس فکر میں تھی کہ علی کا جسم ٹھنڈا ہے اس کو سردی لگ رہی ہوگی اور کوئی اتنا بھی نہیں کہ اس کو ایک کمبل ہی اڑھا دے وہ جب گھر میں ہوتا تھا اور سو جایا کرتا تھا  اور اس کا جسم ٹھنڈا ہو جاتا تھا تو میں ہمیشہ متوجہ رہتی تھی اور اس کو چادر یا کمبل اڑھا دیا کرتی تھی

حجۃ الاسلام غلام علی مہربان جہرمی کے واقعات

اگلے مورچوں  پر پہلے اسکول کا افتتاح

یں تمہیں  ایک پتہ بتاتا ہوں وہاں جاؤ مگر میرا نام نہیں لینا  کیونکہ وہ اس پر راضی نہیں ہے۔ خود اس کو ڈھونڈو اور خود ہی اس سے بات چیت کرو۔ وہ شیراز کی یونیورسٹی سے آیا تھا تو گمنام رہ کر کام کرتا تھا اب اس کے پاس پانی کا ایک ٹینکر ہے اور وہ مورچوں پر پانی پہنچانے کا کام کر رہا ہے

امیر سعید زادہ کے واقعات کا ایک حصہ

ہم سے رابطہ

میرے ساتھی ایک ایک کر کے شہدا کے کارواں سے ملتے رہے۔ حاجی احمد علی پور ، مجلس شورائے اسلامی میں سردشت کے نمائندہ تھے ۔ وہ تاکستان سے گذر رہے تھے کہ ایک مشکوک حادثہ پیش آیا اور عجیب طریقہ سے ان کی گاڑی الٹ گئی

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، 50 واں حصہ

اس دن کے واقعات بھی مٹے مٹے سے ذہن کے گوشوں میں ہیں۔ میں علی کی ممانی سے لپٹ کر خوب روئی تھی۔ میری چادر کا بند ٹوٹ گیا تھا اور مجھے اپنے پردے کا خیال بھی تھا کہ کہیں میں بے پردہ نہ ہوجاوں

خاور تقی زادہ کے واقعات

انسان سازی کا کارخانہ

میں جوان بھی تھی اور پرجوش بھی۔ انقلاب اسلامی کا جذبہ میری رگ و پے میں  سمایا ہوا تھا۔ میں نے صبح پانچ بجے ہی اپنے سارے کام نمٹائے، چند نوالےناشتہ کے کھائے اور بس آنے سےکوئی آدھا گھنٹہ قبلی ہی امام بارگاہ پہنچ گئی۔

جب فوجی ٹینک نے جیپ کو روند دیا!

انہوں نے بتایا، "جیپ جا رہی تھی کہ انہوں نے اسے وارنگ دی کہ سائیڈ پر رک جاوَ"۔ جیپ کے ڈرائیور نے ایسا نہیں کیا۔ ٹینک بھی نہیں رکا اور پلک جھپکتے ہی جیپ پر چڑھ گیا۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، 49 واں حصہ

ساجد علی نقوی صاحب بھی جمشیدی صاحب کے ہمراہ آئے تھے میری اس بات پر سب رو پڑے۔ میں نے ساجد علی نقوی صاحب کو کئی بار خانہ فرہنگ میں دیکھا تھاانہوں نے عبا کو الٹ کر منہ پر رکھ لیا اور سر اٹھائے بغیر ہی تعزیت کرنے لگے اورہمدردی کے الفاظ ادا کرنے لگے۔

انقلاب کے بعد کی سرگرمیاں  (۱۹۷۹ کی سردیاں)

ملا صالح قاری کے واقعات سے انتخاب

مرکز کے باہر ٹرک کھڑا تھا جو تہران سے سامان لایا تھا اور اب یہاں اتار رہا تھا۔ پرجوش نوجوان  ٹرک سے ڈبے اتار کر مرکز میں رکھ رہے تھے۔ میں اس منظر کو دیکھ کر  بہت خوش تھا اپنے رب کا شکر ادا کر رہا تھا جس نے مجھے یہ موقع دیا تھا کہ میں انقلاب اسلامی کے اہداف پورا کرنے کے لئے کچھ کام کر سکوں۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، 48 واں حصہ

کوئی بھی میرے پاس نہیں تھا جو مجھے ایک سیلی لگا کر ہوش میں لاتا۔مہدی کا حال بھی برا تھا اس نے بھی یہ خون آشام منظر دیکھا تھا۔

کتاب  ’’فرسان‘‘ کا اجمالی تعارف

جنگ کے ابتدائی دنوں میں ہی ایران کی فوج نے بھی ایک ایسا گروہ تشکیل دیا تھا جس کا کام یہ تھا کہ ان کا کوئی فرد بعض اوقات تنہا بیس بیس کلو میٹر تک دشمن کے علاقہ میں چلا جاتا تھا اور  اس علاقہ میں بارودی سرنگ بچھاتا تھا یا عراقی فوج کے جنگی سازو سامان کو خراب   کیا کرتا تھا۔ یہ لوگ کمال کے شجاع لوگ تھے اور اس کام کے دوران کئی ایک لوگ شہید بھی ہو جایا کرتے تھے۔

طالب علم جو دوسروں کی ٹوہ میں رہتا تھا

سئلہ یہ تھا کہ "ولایت فقیہ" کا کتابچہ رکھنا تک جرم تھا، جبکہ ہم تواس پر بحث کرتے تھے۔اگرچہ ان تمام احتیاطوں کے باوجود ہم پکڑے گئے۔ انہی دنوں، گرفتاری سے پہلے، کئی بار اسی گھر کے ارد گرد جہاں جلسہ ہوتا تھا، میں نے دیکھا کہ کوئی شخص دیوار سے ٹیک لگائے، جیسا کہا جاتا ہے، پماری ٹوہ میں لگا ہوا تھا۔

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، 47 واں حصہ

علی دروازے کے پاس میرے قدموں میں ، خون میں تر بتر پڑا تھا۔ اس کے بال اور کنپٹیاں خون میں بھری ہوئیں تھیں ۔ اس کے سیاہ بالوں میں خون نے چمک پیدا کردی تھی۔ یہ منظر دیکھ کر میں اپنے حواس میں نہ رہی اور گھر لوٹ آئی
 
حجۃ الاسلام غلام علی مہربان جہرمی کے واقعات

اگلے مورچوں  پر پہلے اسکول کا افتتاح

یں تمہیں  ایک پتہ بتاتا ہوں وہاں جاؤ مگر میرا نام نہیں لینا  کیونکہ وہ اس پر راضی نہیں ہے۔ خود اس کو ڈھونڈو اور خود ہی اس سے بات چیت کرو۔ وہ شیراز کی یونیورسٹی سے آیا تھا تو گمنام رہ کر کام کرتا تھا اب اس کے پاس پانی کا ایک ٹینکر ہے اور وہ مورچوں پر پانی پہنچانے کا کام کر رہا ہے
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔