شہید اسد اللہ لاجوردی کی یادداشتوں کا ایک ٹکڑا

مجاہدین خلق سے پہلی مُد بھیڑ

جب اللہ کی راہ میں رکاوٹ جیسے موضوع پر پہنچی تو اچانک یہ موضوع ویتنام اور ہو چی من کی طرف مڑ گیا اور قرآن کی تفسیر کے عنوان سے ان کے بارے میں بہت سی باتیں ہونے لگیں! اللہ اکبر! خدا کی راہ  میں رکاوٹ کا ویتنام سے کیا تعلق ہے؟

سردار محمد جعفر اسدی کی یادداشت کا ٹکڑا

فتح البین آپریشن کے بعد

مجھے یاد ہے کہ کسی نے بھی تھکاوٹ کا بہانہ نہیں بنایا۔ کمانڈروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہمیں دشمن کو وقت نہیں دینا چاہئے اور ابتکار عمل کا موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے جو ہم نے بڑی محنت اور تلخیوں کے ساتھ حاصل کیا ہے

تحریک خواندگی کی ماہر تعلیم زہرا میر جلیلی کی یادیں

جو کام بھی آجائے

جب بسیج کی گاڑی تلگرد میں جنگی مارچ کرتی تھی تو عوام اپنی استطاعت کے مطابق جو کچھ ہوسکتا تھا لے آتی تھی۔ بعض افراد کی استطاعت بس پرانے کپڑوں تک محدود تھی۔ اسی لئے ہفتے میں دو دن ہم نے پرانے کپڑے دھونے کے لئے مخصوص کردیئے

سردار محمد جعفر اسدی کی یادداشتوں کا ایک ٹکڑا

جاودانہ جھوٹ

میں نے کہا: " کیا آپ مسعود رجوی کو دیکھنا چاہتے ہیں؟" اس نے کہا: " یہ تو میری خدا سے دعا ہے۔" میں نے کہا: "آپ نے اتنی بڑی خدمت کی ہے تو اس کا انعام تو آپ کو ملنا چاہئے"۔ اس نے دوبارہ برا بھلا کہنا شروع کردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی کی یادداشتوں سے ایک اقتباس

  حسینیہ ارشاد کے بانی

اگرچہ ان کے پاس ایک منصوبہ تھا لیکن یہ محرم الحرام کی سات اور آٹھویں تاریخ تھی جب انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اب حسینیہ نہیں آئیں گے اور پھر حسینیہ کے معاملات سے نکل گئے۔ جناب مطہری کے جانے سے حسینیہ حقیقی معنوں میں اپنی روح سے خالی ہو گیا تھا۔

ایک یاد، ایک خبر اور پانچ سرکاری رپورٹس پر مبنی

دامغان شہر کا 11 محرم(12دسمبر) سن 1978  کا واقعہ

س دن ’’عزاداری کے دستے دامغان شہر کی سڑکوں سے گزر رہے تھے، 11:30 بجے جب دستے شہر سے باہر نکل رہے تھے تو کچھ حکومت مخالف مسلح افراد نے ملک مخالف نعرے لگاتے ہوئے حکومت کے حامی دستوں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں سارجنٹ محمد خدابندہ لو اور دس شہری زخمی اور دو شہری گولی لگنے سے ہلاک ہوگئے

غلام حسین بشردوست کا بیانیہ

’’غروب روز ششم‘‘(چھٹے دن کی شام)

اس کتاب کا نام ’’غروب روز ششم‘‘(چھٹے دن کی شام)، ’بدر‘ آپریشن کے چھ دنوں کی یاد میں رکھا گیا ہے۔ یہ کتاب راوی کے ساتھ گفتگو کے 18 ابواب پر مشتمل ہے۔ انٹرویوز اور تألیف کو محمد مہدی بہداروند نے انجام دیا ہے۔

مہدی چمران کی یادوں کا ٹکڑا

لبنان کے شیعوں کی سپریم اسلامی کونسل کے اراکین کا ایران کا سفر

اس وقت امام خمینی نے مذکورہ وفد سے اپنے خطاب میں فرمایا تھا کہ سب سے قیمتی تحفہ جو آپ لوگ، ہمارے اور انقلاب کے لیے لائے ہیں وہ ڈاکٹر چمران ہے، اس ملاقات کے بعد امام خمینی نے ڈاکٹر چمران کو لبنان واپس جانے کی اجازت نہیں دی

پاوہ شہر کے اہل سنت امام جمعہ ماموستا ملا قادر قادری کی یادداشتیں

ماموستا 46

میرے آواز مسجد کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے بازار اور بانہ شہر میں نشر کی جارہی تھی۔ میں نے اپنے مقالے کا پوری لگن کے ساتھ اور مدلل دفاع کیا۔ میں اتنی بہترین اور ہوش اڑا دینے والی گفتگو کر رہا تھا کہ تمام حاضرین کو میرے بیان اور لہجے سے بہت خوشی ہوئی اور گویا وہ سانس بھی نہیں لے رہے تھے۔

مہدی فرہودی کی یادوں کا ٹکڑا

کامیابی کے بعد

میں نے سب سے پہلا کام یہ کیا کہ میں، ساواک کے سابقہ دفتر گیا اور  ڈاکٹر نژاد حسینیان، مجید حداد عادل، علیرضا محسنی، علی عزیزی، حاجی کاظم، معیری صاحب اور دوسرے ساتھیوں کے ساتھ ہم نے اس جگہ کو اپنی تحویل میں لے لیا۔

پاوہ شہر کے اہل سنت امام جمعہ ماموستا ملا قادر قادری کی یادداشتیں

ماموستا 45

احمدیان صاحب کے بعد مفتی زادہ صاحب نے ’معاشرے کو بعثت انبیاء اور رسولوں کے منصوبوں کی ضرورت‘ کے عنوان سے اپنی گفتگو کا آغاز کیا اور بالکل واضح طور پر طاغوت، شیخ اور پہلوی حکومت پر حملہ کردیا اور موجودہ دور میں طریقت اور تصوف کو شاہ کی آمریت کی خدمت قرار دے دیا۔

’’زبانی تاریخ کے آثار کے مالی اور اخلاقی حقوق‘‘ کے سلسلۂ گفتگو کا ایک جائزہ

راوی کے حقوق کو نظر انداز کرنے سے متن میں ذوق سے کام لینے تک

عام طور پر، زبانی تاریخ کے آثار کی مالی اور اخلاقی ملکیت کا معاملہ، مرغی اور انڈے کے معاملے جیسا ہے! پبلشر سمجھتا ہے کہ اگر وہ نہ ہوتا تو کتاب، شائع ہی نہ ہوتی۔
 
شہید اسد اللہ لاجوردی کی یادداشتوں کا ایک ٹکڑا

مجاہدین خلق سے پہلی مُد بھیڑ

جب اللہ کی راہ میں رکاوٹ جیسے موضوع پر پہنچی تو اچانک یہ موضوع ویتنام اور ہو چی من کی طرف مڑ گیا اور قرآن کی تفسیر کے عنوان سے ان کے بارے میں بہت سی باتیں ہونے لگیں! اللہ اکبر! خدا کی راہ  میں رکاوٹ کا ویتنام سے کیا تعلق ہے؟
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔