گذشتہ مطالب
- عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: ۱۶
- عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: ۱۵
- عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: ۱۴
- عراقی قیدی اور مسلط شدہ کے راز-12
- یونیورسٹی میں تعلیم جاری رکھنے سے انکار،
- مشترکہ کمیٹی کے زندان میں تبدیلی، سال ۱۳۵۷، پچاس کی دہائی
- عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: ۱۳
- عراقی قیدی اور مسلط شدہ کے راز-11
سب سے زیادہ دیکھے جانے والے
- لایین کے کردیوں کی، شادی کی رسومات
- شہر مشہد کی فوٹو گرافی کی تاریخ کے کچھ پوشیدہ پہلو
- فرنگیس،گیلان کی شیر دل خواتین کی کہانی
- خلیج فارس میں پیکان کشتی کے بقیہ افراد کی بقاء کیلئے کوشش کا واقعہ
- مسلط کردہ جنگ کی پہلی طبی معاون خاتون سے گفتگو
- مشہدی خاتون سڑکوں پر پیش پیش
- خواتین کی زبانی تاریخ اور اسکی ضرورتیں
- وہ یادگار لمحات جب رینجرز نے دشمن کے آئل ٹرمینلز کو تباہ کردیا
یونیورسٹی میں تعلیم جاری رکھنے سے انکار،
میں ایک سال سے غیر حاضر تھا اور حالات کافی تبدیل ہو چکے تھے۔ اس سے قبل، میرے دوست سیاسی معاملات سے لاتعلق رہتے تھے لیکن اس بار وہ بہت جوش اور احترام سے میرے استقبال کو آئے۔"1987 میں حج کا خونی واقعہ"
دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیںساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح
دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔

