ہمارے بارے میں


 
قم میں اسلامی انقلاب کے ایک مبارز(سیاسی جدوجہد کرنے والے)

حاجی ابو الفضل الماسی کی یادیں

تاجروں اور عوام سے اپنے تعلقات کے ذریعے میں انہیں امداد جمع کرنے کی ترغیب دیتا تھا اور وہ لوگ بھی بڑے شوق اور رغبت سے اپنی امداد ہمیں سونپ دیا کرتے تھے۔ حاجی داؤد زند، حاجی محمد خوش نژاد اور رضا محسنی صاحب ان لوگوں میں سے تھے جو ان رابطوں اور امداد جمع کرنے میں میری مدد کرتے تھے۔ جب اچھی خاصی رقم جمع ہوجاتی تھی تو میں سبزی منڈی جاتا تھا اور جن سبزیوں اور پھلوں کو مجاہدین کے لیے بھیجنا ضروری ہوتا تھا، ان کا آرڈر دے دیتا تھا۔
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔