سب سے زیادہ دیکھے جانے والے

اہواز کے اساتذہ کی زبانی عشرہ فجر کے دو یادگار واقعات
صرف عشرہ فجر کے ایام ہی وہ ایام ہوتے تھے جب ذہین اور نکمے طلاب کی کیفیت ایک جیسی ہوتی تھی۔ سب بے تاب اور منتظر نظر آتے تھے۔ بیت سیاح اسکول میں، اگرچہ طلبہ کی تعداد زیادہ تھی،لیکن ہمارا کام شب و روز جاری رہتا تھا۔

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔

