قم میں اسلامی انقلاب کے ایک مبارز(سیاسی جدوجہد کرنے والے)
حاجی ابو الفضل الماسی کی یادیں
تاجروں اور عوام سے اپنے تعلقات کے ذریعے میں انہیں امداد جمع کرنے کی ترغیب دیتا تھا اور وہ لوگ بھی بڑے شوق اور رغبت سے اپنی امداد ہمیں سونپ دیا کرتے تھے۔ حاجی داؤد زند، حاجی محمد خوش نژاد اور رضا محسنی صاحب ان لوگوں میں سے تھے جو ان رابطوں اور امداد جمع کرنے میں میری مدد کرتے تھے۔ جب اچھی خاصی رقم جمع ہوجاتی تھی تو میں سبزی منڈی جاتا تھا اور جن سبزیوں اور پھلوں کو مجاہدین کے لیے بھیجنا ضروری ہوتا تھا، ان کا آرڈر دے دیتا تھا۔آیت اللہ مکارم شیرازی کی یادوں کا ٹکڑا
سیاسی قیدیوں کی یادیں
جب ہم 6 مسلح اہلکاروں کے ساتھ قم ــ اراک ہائی وے پولیس کے اسٹیشن پر پہنچے تو برفباری شروع ہوگئی۔ ہمیں یہاں، گزرنے والی گاڑیوں کے آنے تک رکنا تھا اور ہم میں سے ہر ایک کو مقرر شدہ منزل کی طرف جانا تھا۔جہنم کے داروغہ کا تشدد
میرے بھائیوں کے سامنے خود کو مہذب دکھانے کے لیے دو اہلکار ایک طرف بیٹھ گئے اور میں کھڑکی کے ساتھ والی سیٹ پر بیٹھ گئی۔ تھوڑی دیر چلنے کے بعد گاڑی، انسداد تخریب کاری کی مشترکہ کمیٹی کی جیل کے سامنے رکی(1360)1982کے خونی سال کا آخری دن
فہیمہ کے خطوط: آٹھواں خط
کچھ لمحوں کے لیے میں بے حد خوش ہو گیا کیونکہ اچانک میری آنکھیں ہمارے عزیز، حسین قدوسی کے دیدار سے ٹھنڈی ہوگئیں! تم نہیں جانتیں کہ مجھے کتنی خوشی ہوئیایران میں سیاسی قیدیوں کی سزائے موت کے حکم پر نجف کے علماء کا رد عمل
نجف میں ہاشمی صاحب سے بھی میری جان پہچان ہوئی جو میرا ساتھ دیتے تھے۔ وہ حاجی احمد قدیریان کے بہنوئی تھے جو سیاسی جدوجہد کرنے والے اور سیاسی سرگرمیاں انجام دیتے تھے اور کچھ عرصے پہلے ہی دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوگیا تھا۔فوج کے سربراہان سے مشروط ملاقات
ان شرائط میں سے ایک شرط یہ تھی کہ ہمیں اس بات کی خبر پیرس پہنچانی ہوگی. ہمارے ساتھی اصرار کر رہے تھے کہ جو افراد اس ملاقات میں شرکت کرنے والے ہیں ان میں مجھے بھی شامل ہونا چاہیے.تبریز کی فوجی گیریژن پر قبضے کا طریقہ کار
میجر نے کہا: "بید آبادی ڈرامے بازی کر رہا ہے اور وقت ضائع کر رہا ہے. اس کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے. آپ بے دریغ گیریژن کو قبضے میں لے لیں".سیاسی جدوجہد کرنے والی خواتین کے لیے جیل کے حمام کی حالت
میں شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوگئی. میں نے ان سے کہا کہ آپ لوگ تھوڑا پیچھے جا کر بیٹھ جائیں اور مجھے آپ کی پیروں کی آواز سے پتہ چلنا چاہیے کہ آپ لوگ کہاں ہیں.عراق میں فوجی ٹریننگ
حاجی مصطفی خمینی صاحب کی تجویز
انہوں نے مجھے بھی یہ تجویز دی کہ میں فوجی ٹریننگ کا کورس کروں. میں نے پہلے ہی تہران میں کسی حد تک فوجی ٹریننگ لے لی تھی اور شوٹنگ کی مشقیں بھی کر رکھی تھیں، میں نے مصطفی صاحب کی تجویز کو قبول کرلیا.امام خمینی(ره) کی لائبریری کی غارت گری
اس لائبریری کو درحقیقت زبردستی امام خمینی کے کندھوں پر ڈال دیا گیا تھا ورنہ امام خمینی کی ان چیزوں میں دلچسپی نہیں تھی کہ مثال کے طور پر وہ مدرسے کے ساتھ مسجد یا لائبریری بنائیں، وہ بالکل بھی اس طرح کے کام نہیں کرتے تھے اور ان کی اپنی زیادہ کتابیں بھی نہیں تھیں1
...
گذشتہ مطالب
سب سے زیادہ دیکھے جانے والے
قم میں اسلامی انقلاب کے ایک مبارز(سیاسی جدوجہد کرنے والے)
حاجی ابو الفضل الماسی کی یادیں
تاجروں اور عوام سے اپنے تعلقات کے ذریعے میں انہیں امداد جمع کرنے کی ترغیب دیتا تھا اور وہ لوگ بھی بڑے شوق اور رغبت سے اپنی امداد ہمیں سونپ دیا کرتے تھے۔ حاجی داؤد زند، حاجی محمد خوش نژاد اور رضا محسنی صاحب ان لوگوں میں سے تھے جو ان رابطوں اور امداد جمع کرنے میں میری مدد کرتے تھے۔ جب اچھی خاصی رقم جمع ہوجاتی تھی تو میں سبزی منڈی جاتا تھا اور جن سبزیوں اور پھلوں کو مجاہدین کے لیے بھیجنا ضروری ہوتا تھا، ان کا آرڈر دے دیتا تھا۔حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے
"1987 میں حج کا خونی واقعہ"
دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیںساواکی افراد کے ساتھ سفر!
اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!
کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام