عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز -9

وہ صدام کا حامی تھا اور گفتگو کے دوران بہت نازیبا الفاظ ایرانی حکام اور امام خمینی حفظہ اللہ کی توہین کر رہا تھا۔ وہ یہ بات منوانا چاہ رہا تھا کہ ایران نے اس جنگ آغاز کیا اور اسے اس جارحیت کا جواب ملنا چاہیے۔

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز : 8

شاید آپ کو اچھا نہ لگے لیکن یہ سچ ہے کہ آپ کا شاہ پھر بھی اس ظالم سے اچھا تھا، اگرچہ یہ دونوں جہنمی ہیں لیکن صدام کی بربریت کی حد نہیں ملتی

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 7

اپنے لشکر مین اسلحے اور لڑنے والوں کی بہتات کے باوجود بہت جلد ہمارا مورال گر گیا۔ زخمیوں کی تعداد میری سوچ سے زیادہ ہو گئی۔ اتنی تیاری کے باوجود پندرہ دنوں میں ہم دو کلومیٹر سے زیادہ پیش قدمی نہ کر پائے تھے

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 6

 جنگ کے اوائل میں سوسنگرد کے کئی دیہات آفیسر طالع دودی نے قبضے میں لے لئے۔ ایک دیہات کا کافی حصہ کھنڈر بن چکا تھا اور جو گھر بچ گئے تھے وہاں زیادہ تر بوڑھے مرد و خواتین تھے جو کثیر العیال تھے اور ان گھروں میں جوان نہ تھے

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 5

سردیوں کے دن تھے اور گھمسان کا رن تھا۔ آپ کی جانب سے ایک ایک شدید جوابی کارروائی ہونی تھی جسے ہم نے ناکام بنا دیا۔ لیکن اس مختصر معرکے میں ہمارے اچھے خاصے جوان مارے گئے

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 4

سامنے سے بلند و بالا قد و قامت کے چند سپاہی اپنی جانب آتے ہوئے دیکھے۔ انہوں نے ہمارے دونوں ٹینکوں کو فورا تباہ کیا اور ہمیں قیدی بنا لیا۔ اب قریب سے انکو دیکھا تو وہ اٹھارہ بیس سال کے پھرتیلے جوان تھے

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 3

17 مارچ 1982 کو ایک بہت بڑے حملے کا ہمیں حکم دیا گیا جس کامقصد یہ تھا کہ سرحد کے اس پار "دریاےکرخہ" کے ساتھ "شوش" کے علاقے میں آپ کی فوج پر مسلسل حملے کرتے ہوئے عقب نشینی پر مجبور کریں

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، اٹھائیسواں حصہ

وہ اکیلا تھا اور تمام کام اس کے کندھوں پر تھے حتیٰ کہ خریداری بھی وہ خود ہی کیا کرتا تھا  اس طرح وہ محدود رقم سے بخوبی استفادہ کرتا تھا اور اطراف و جوانب کے حالات سے بھی آگاہ ہوجاتا

عراقی قیدی اور مسلط شدہ جنگ کے راز: 2

ایک اور بات جس کی وجہ سے یہ عراقی فوجی انٹرویو دینے پر مصر تھے، وہ حقانیت کا وہ نور تھا جو اسلامی جمہوریہ ایران کے چہرے پر درخشاں تھا اور صرف عراقی فوجی ہی نہیں بلکہ بہت سے عراقی کمانڈر بھی اس کے معترف تھے

ملتان میں شہید ہونے والے اسلامی جمہوریہ ایران کے کلچرل اتاشی شہید رحیمی کی اہلیہ کی روداد

ملتان کا مصلح، ستائییسواں حصہ

ملتان ایک چھوٹا سا شہر تھااور ایسے میں خارجی مسافر وہ بھی ہماری وضع قطع کے، ایک مرد ایک خاتون بچوں کے ہمراہ سب کی نظروں میں تھے۔ کوئی ہمیں لینے نہ آیا تو مجبوراً ہمیں انتظار گاہ سے باہر نکلنا پڑا
...
7
...
 

نوجوان دوشیزہ نشان عبرت بن گئی

میں بھی ان کے پیچھے تشدد کے انتظار میں کھڑی ہوگئی. اس دوران تشدد کا نشانہ بننے والے مردوں اور خواتین کی دل دہلا دینے والی آوازیں ایک لمحے کے لیے بھی رک نہیں رہی تھی.
حجت الاسلام والمسلمین جناب سید محمد جواد ہاشمی کی ڈائری سے

"1987 میں حج کا خونی واقعہ"

دراصل مسعود کو خواب میں دیکھا، مجھے سے کہنے لگا: "ماں آج مکہ میں اس طرح کا خونی واقعہ پیش آیا ہے۔ کئی ایرانی شہید اور کئی زخمی ہوے ہین۔ آقا پیشوائی بھی مرتے مرتے بچے ہیں

ساواکی افراد کے ساتھ سفر!

اگلے دن صبح دوبارہ پیغام آیا کہ ہمارے باہر جانے کی رضایت دیدی گئی ہے اور میں پاسپورٹ حاصل کرنے کیلئے اقدام کرسکتا ہوں۔ اس وقت مجھے وہاں پر پتہ چلا کہ میں تو ۱۹۶۳ کے بعد سے ممنوع الخروج تھا۔

شدت پسند علماء کا فوج سے رویہ!

کسی ایسے شخص کے حکم کے منتظر ہیں جس کے بارے میں ہمیں نہیں معلوم تھا کون اور کہاں ہے ، اور اسکے ایک حکم پر پوری بٹالین کا قتل عام ہونا تھا۔ پوری بیرک نامعلوم اور غیر فوجی عناصر کے ہاتھوں میں تھی جن کے بارے میں کچھ بھی معلوم نہیں تھا کہ وہ کون لوگ ہیں اور کہاں سے آرڈر لے رہے ہیں۔
یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام

مدافعین حرم،دفاع مقدس کے سپاہیوں کی طرح

دفاع مقدس سے متعلق یادوں بھری رات کا ۲۹۸ واں پروگرام، مزاحمتی ادب و ثقافت کے تحقیقاتی مرکز کی کوششوں سے، جمعرات کی شام، ۲۷ دسمبر ۲۰۱۸ء کو آرٹ شعبے کے سورہ ہال میں منعقد ہوا ۔ اگلا پروگرام ۲۴ جنوری کو منعقد ہوگا۔